صحافت
صحافت کی اگرتاریخ لکھی جاۓ گی
خود صحافت دیکھتی رہ جاۓ گی
اپنا چہرہ آئینے میں دیکھ کر
شرم سے گردن جھکی رہ جاۓ گی
بیچ ڈالی ہیں قلم کی حرمتیں
مارکیٹ میں کتنی مندی آے گی
بے ضمیری کا سفر جاری رہے
اچھی قیمت بھی کبھی لگ جاۓ گی
ناچتی ہے برہنہ اوطاق میں
کتنی پستی میں صحافت جاۓ گی
ریڈیو ٹی وی ہو یا اخبار ہو
فاتحہ سب کی پڑھائی جاۓ گی
No comments:
Post a Comment