کراچی کا مسئلہ .....ازخود نوٹس اور سپریم کورٹ کا فیصلہ
بے سائباں ہے شہر یہ میرا یتیم ہے
انبار مسئلوں کا جبھی تو عظیم ہے
وہی ہوا جو ہونا تھا- مظلوم عوام کو ایک بار پھر بہلا دیا گیا ہے - ان سب خوش فہموں کی امیدوں پر پانی پھر گیا
جو پاکستان کے ایک سنگین ترین مسئلے پر( کم از کم اب جب کہ آزاد عدلیہ کا بہت ڈھنڈورہ پیٹا جا رہا ہے)سپریم
کورٹ سے یہ امید کر رہے تھے کہ وہ کوئی نہ کوئی ایسا عمل اپنے فیصلے کے تحت سامنے لا ئے گی جس میں
ہزارہا معصوم جانوں کے کچھ ذمے داروں کو ابتدائی طور پر سزا ملتی نظر آ ئے گی -
مگرسپریم کورٹ نے اس سنگین مسئلے پر یقینی طور پر اپنا فیصلہ نہیں دیا ہے بلکہ صرف اپنا مشاہدہ پیش
کرکے ایک بار پھر گیند حکومت کے کورٹ میں ڈال دی ہے - خدا کرے کے سپریم کورٹ کے اس فیصلے
کے نتائج ویسے نہ ہوں جیسے کہ چینی 42 روپے فی کلو بچنے کے حکم کے معاملے میں عدلیہ کے
فیصلے کی شوگر مافیا نے دھجیاں بکھیری تھیں اور عوام کو عدلیہ کے اس فیصلے کی سزا چینی کی قیمت
١٠٠ روپے فی کلو تک بھی ادا کرنی پڑی تھی -سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بھی بظاھر ایک سیاسی فیصلہ نظر
آتا ہے جو لیپا پوتی کے ضمن میں تو آسکتا ہے مگر انصاف کی فراہمی کے ضمن میں صفر کے ضمن میں
آ ئے گا -
اس بار بھی یہی کچھ ہوگا موجودہ حکومت اور اس سے وابستہ و پیوستہ ان گنت مافیا ئیں پھر شیر ہو جائیں
گی اور ایک بار پھر کراچی کے باسیوں کو چنگیز خانیت کا سامنا کرنا پڑے گا - سپریم کورٹ کے آزاد ہونے
کا شہرہ اسکے گزشتہ اور موجودہ تمام فیصلوں کی روشنی میں صرف ایک داستان ہی ہے اور بس -- جیسے
جسٹس جاوید اقبال نے اپنے ریٹائرمنٹ کے مو قعے پرحکومت کے سپریم کورٹ کے احکامات نہ ماننے کی
روش کا دفاع کیا تھا --------------
کراچی کا مسئلہ کبھی حل نہ ہوگا نہ کل یہ ہوا ہے کسی کل نہ ہوگا
یونہی قتل و غارت رہے گی ہمیشہ یونہی خون بہتا رہے گا ہمیشہ
یہ لفا ظیاں یونہی چلتی رہیں گی ہزاروں ہی لا شیں بھی گرتی رہیں گی
وڈیروں کا قبضہ بھی بڑھتا رہے گا غریبوں کا حصہ سکڑتا رہے گا
.................................................... ........................................................
No comments:
Post a Comment