100 ارب یا ٥٠٠ ارب ڈالر -بلی کے گلے میں گھنٹی بندھے کا کون ؟
روزنامہ جنگ میں محترم نذیر ناجی کا ملک سے لوٹی گئی بیرون ملک میں رکھی گئی ناجائز دولت کےبارے میں لکھا گیا 8 اکتوبر
کا کالم اور جناب حسن نثار کا 9 اکتوبر کا کالم بہت بر وقت ہے جس پر پاکستان کے عوام اور خواص دونوں کو ایک نئی جد و جہد
کے لئے خود کو تیار کرنا چاہیے -
دنیا بھر کے غریب عوام کے لئے شاید ایک موہوم سی امید پیدا ہوئی ہے کہ انکے کرپٹ فوجی اور سول حکمرانوں اور انکے چیلوں
کی لوٹ مار کی ہوئی دولت جو یوں تو دنیا کے بہت سارے دوسرے ممالک میں بھی لے جائی گئی ہے مگر اس کا سب سے بڑا حصہ سوئس بنکوں میں ہے اسکی واپسی کے امکانات نظر آ رہے ہیں - موہوم اس لئے کہ سوئس بنکوں سے معاملات حکومتی سطح پر اگرطے کئے جاسکیں تب ہی اس لوٹ مار کی دولت کی واپسی ہو سکتی ہے-
یہاں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ جب تک پاکستان میں وہی لوگ طاقت کا سرچشمہ رہیں گے جو اس لوٹ مار کے اصل ذمہ دار ہے اس وقت تک کس کی مجال ہے جو وہ اس موضوع پر کوئی عملی قدم اٹھا سکے - ہمارے سامنے ان گنت مثالیں موجود ہے جب تمام لٹیروں ،رشوت خوروں ،اور مجرموں کو باقاعدہ طاقت کے ایوانوں سے ہر قسم کی سہولت ،مدد اور سرکاری سرپرستی ملی اور انکے خلاف سارے مقدمات دھرے کے دھرے رہ گئے مثال کے طور :
* آصف زرداری کے خلاف کیسز ، میں برادرز کے تمام کیسز
* یوسف رضا گیلانی ،انکی زوجہ اور انکے بیٹے کے خلاف کیسز
* اسٹیل مل کے تمام معاملات جس میں تمام بڑی شخصیات کو کھلی چھٹی دے دی گیئ
* حج اسکینڈل کے معاملات ،
* پنجاب بنک فراڈ کیسز،چودھریوں کے معاملات
*مخدوم امین فہیم کے خلاف کیس کی عدم پیروی
*رحمان ملک ،ریاض شیخ ، عدنان خواجہ ،کے کیسز
غرض یہ کہ ہمیں اس خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ موجودہ سول اور فوجی طاقت کے مراکز اس ضمن میں کوئی عملی کاروائی کرسکتے ہیں یا کچھ کرنے کا سوچ بھی سکتے ہیں - ظاہر ہے اپنے پاؤں پر کلہاڑی کون مارے گا ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟
کیا ہماری میڈیا ،وکلاء ،سول سو سائٹی وغیرہ مل کر یہ مہم چلا سکتے ہیں جو ملک کے اصل حکمرانوں کو مجبور کردے
کہ وہ اس معاملے کو سوئیس بنکوں کے ساتھ اٹھا یا جائے اور ملک کی لوٹی گیئ دولت کو واپس لیا جائے- محمد علی درانی
کی سپریم کورٹ میں داخل کی گیئ درخوست کا فیصلہ بھی دیگر سیاسی فیصلوں کی طرح ہوگا اگر عوام ان اقدامات کے
لئے اپنی بھر پور طاقت کا استمال نہیں کریں گے - اس مہم کی شروعات ہماری میڈیا ہی کر سکتی ہے -
وکلا تحریک کی طرح اگر کوئی عوامی تحریک ہماری میڈیا اس بار بھی شروع کرنے میں عوام و خواص کی رہبری کرے
تو بعض سیاسی جماعتیں جیسے متحدہ ،تحریک انصاف ،جماعت اسلامی وغیرہ یقیناً اس معاملے میں بڑھ چڑھ کر سامنے
ہونگے اور پھر ..............لوگ ساتھ آتے جائیں گے اور کارواں بن جاۓ گا ------------------------
No comments:
Post a Comment