از خود نوٹس کے بعد پہلا قدم کیا ہو ؟؟؟
خدا خدا کرکے سینکڑوں لاشیں گرنے کے بعد آخر کار سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لے ہی لیا ---------دیکھئے اب کیا کاروائی اور کس طرح ہوتی ہے -
امید کی جاتی ہے کہ شاید اس بار معاملات کی سنگینی دیکھتے ہوے ہر پہلو کی مکمل تحقیقات فوجی اور سول انٹیلی جنس میں موجود گنتی کے چند ایماندار افراد
کو منتخب کرکے ہی کروائی جائے گی -
گو کہ ان سارے فسادات کے پیچھے کارفرما سازش کے ماسٹر مائنڈز کے بارے میں کوئی شبہ نہیں رہ گیا ہے مزید یہ کہ کچھ حقائق کی ایماندارانہ چھان بین سے
سرکاری ، سیاسی ، جمہوری (نام نہاد)،مذہبی ،لسانی ،فوجی ، پولیس اور جاسوسی اداروں کی نقاب بھی اتر سکتی ہے جس سے ان تمام ذمہ داروں اور قاتلوں کے
پشت پناہوں کی اصل صراط سامنے آ سکتی ہے -مثالکے طور پر :
١. کٹی پہاڑی ، قصبہ اور دیگر فساد زادہ علاقوں میں پولیس اور رینجرز کی مجودگی کے باوجود کئی دن تک انکے حرکت میں نہ آنے کا ذمہ دار کون ہے ---
٢.اسکے علاوہ بھی شہر کے جن جن علاقوں میں دہشت گردوں کی کاروائیوں کے دوران پولیس بار بار بلانے پر بھی نہ آنے کی اصل وجوہات کیا ہیں ------
٣. کراچی پولیس میں موجود چند با ضمیر سینئر اور جونئیرپولیس افسران کو اعتما د میں لیکر تحفظ کی یقین دہانی کرتے ہوے ان سے پولیس اور فسادیوں کے
گٹھ جوڑ وں کے اصل حقائق سامنے لا ئے جائیں -------
٤.اندرون سندھ سے سینکڑوں بلکہ ہزاروں سینئر اور جونئیر پولیس افسران کے کراچی تبادلے کے پیچھے اصل حقائق کو سامنے لیا جائے ------
٥. کراچی پولیس میں گزشتہ چار سالوں میں ہونے والی بھرتیوں میں ریکارڈ یافتہ مجرموں کی بھرتیوں کی مکمل تحقیقات کی جانی چاہیے اور اس سسلے میں
میڈیا کے ذریعے عوام سے اپیل بھی کی جائے کہ اگر انکو کسی بھی پولیس والے کے مجرمانہ ماضی یا حال کے بارے میں معلومات ہوں تو وہ عدالت کو آگاہ
کریں -ان کے نام خفیہ رکھنے کی یقین دہانی کے ساتھ ------
٦. چکرہ گوٹھ میں پولیس کی جس وین پر حملہ ہوا اس میں سوار پولیس والے سادے کپڑوں اور پرائویٹ ویں میں مسلح ہوکر کہاں جا رہے تھے اور
انکا اصل ایجنڈہ کیا تھا----------
٧ . سا بق اور(خاص طور پر ) موجودہ آئ جی سندھ کی تعیناتی کے پیچھے کارفرما طاقت اور انکی تعیناتی کے عرصے میں ان کی کارکردگی کی مکمل جانچ
پڑتال بھی ضروری ہے ----------سابق دی جی ایف آئ اے وسیم احمد کے بارے میں بھی مکمل تحقیقات کی جائیں -----------
٨. لیاری گینگ وار اور اسکے بدنام زمانہ کرداروں رحمان ڈکیت، اکرم بلوچ،بابا لاڈلہ ، ظفر بلوچ اور انکے کے گئے قتل و غارت گری کے کارناموں کی مکمل
اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کرائی جائیں ---------- مزید یہ کہ ذوالفقار مرزا سے ان دہشت گردوں کے تعلق کی مکمل تحقیقات ---------
٩. کچھ ماہ قبل شیر شاہ مارکیٹ میں ہونے والے قتل عام کے ذمہ داروں کی گرفتاری اور رہائی کی اصل کہانی ونیز مرنے والوں کے لواحقین اور عینی شاہدوں کو
مجرموں کو پہچاننے اور نشاندہی کرنے کی صورت میں موت کی دھمکی وغیرہ کے معاملات کی بے لاگ تحقیقات کرائی جائیں --------
میرے خیال میں تو صرف ان چند معاملات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات سے ہی سارا کچا چٹھا سامنے آ جائے گا اور ہمارے بہت سے مسائل حال ہو جائیں گے -
مگر سوال یہ ہے کہ یہ کام کرے گا کون ............یعنی بلی کے گلے میں گھنٹی بندھے کا کون ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
محمد اسلم شہاب
شارجہ -متحدہ عرب امارت
No comments:
Post a Comment